سعودی عرب میں کورونا وائرس کے بعد ایک اور آفت، گرمی نے لوگوں کا گھروں سے نکلنا محال کردیا



سعودی عرب کا شمار دْنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ جبکہ گرمی کے دِنوں میں تو یہاں کی دھرتی آتش فشاں کی طرح سے کھولنے لگتی ہے، جس کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنا اجیرن ہو جاتا ہے۔ تاہم اس بار سعودی مملکت میں پچھلے کئی سالوں کے مقابلے میں زیادہ گرمی پڑے گی۔

گرمی کی اس شدید لہر کا آغاز کل کے روز سے ہو گیا، جب ملک کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ گیا۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ گرمی مکہ مکرمہ میں پڑی جہاں کا درجہ حرارت 47 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ دوسرے نمبر پرزیادہ گرمی الاحسا میں پڑی جہاں کا درجہ حرارت 44.5 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ مدینہ منورہ اور وادی الدواسر 44 سینٹی گریڈ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

سعودی دارالحکومت ریاض، دمام اور ینبع میں 43 سینٹی گریڈ درجہ حرارت رہا۔ جدہ میں درجہ حرارت 39سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔رفحا میں درجہ حرارت 42.5جبکہ نجران وقصیم میں41 رہا۔ طائف میں درجہ حرارت 38سینٹی گریڈ رہا۔ جبکہ سب سے کم درجہ حرارت باحہ میں ریکارڈ کیا گیا، جہاں گرمی کی شدت 31 سینٹی گریڈ تک محدود رہی۔واضح رہے کہ معروف ماہر موسمیات عبدالعزیز الحصینی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس بار سعودی عرب میں شدید اور ریکارڈ گرمی پڑے گی۔

انہوں نے بتایا کہ گرمی کی شدید لہربعض علاقوں میں تین روزاور بعض مقامات پر کئی ہفتوں تک جاری رہے گی۔کئی علاقوں میں درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔ ریاض، قصیم، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں درجہ حرارت 45 سینٹی گریڈ سے زیادہ رہے گا۔جبکہ شمالی علاقہ جات، تبوک، الجوف، حائل، نجران اور جازان میں درجہ حرارت 36 سینٹی گریڈ سے 42 تک رہے گا البتہ سعودی عرب کے مقامات طائف اور ابہا کا موسم معتدل رہے گا۔

گرمی پڑنے کے ساتھ ہی وزارت محنت و سماجی بہبودنے اعلان کر دیا ہے کہ 15 جون20 20ء سے لے کر 15 ستمبر 2020ء تک کے تین مہینوں میں کسی بھی ملازم سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے آسمان تلے مزدوری نہیں کروائی جائے گی کیونکہ ان مہینوں میں شدت کی گرمی پڑتی ہے جس سے ملازمین کی صحت اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

وزارت محنت کا کہنا ہے کہ اس پابندی کامقصد کارکنوں کی جسمانی صحت کی حفاظت اور انہیں لو لگنے سے بچانا ہے۔ اس فیصلے کو لاکھوں ایسے ملازمین نے بہت خوشی کی نظر سے دیکھا ہے جو تعمیراتی شعبے سے منسلک ہونے کے سبب تپتی سڑتی دوپہروں میں کھْلے آسمان تلے کام کرنے پر مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پابندی ہر سال عائد کی جاتی ہے۔ اور اس پر وزارت محنت کی جانب سے سختی سے عمل درآمد کرایا جاتا ہے۔ وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹریکٹرز پر جرمانے بھی عائدکیے جاتے ہیں۔یہ حکم کابینہ کی طرف سے وزارت کو جاری کیا گیا ہے جس کی تکمیل کی خاطر تمام سرکاری اور نجی شعبوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں

Comments

Popular posts from this blog

Chhichhore (2019) Full Movie Watch Online

Meherposh - Episode 13 || Eng Sub || Digitally Presented By PEL || 26th June 2020 - HAR PAL GEO

Meherposh - EP 06 || English Subtitles || 8th May 2020 - HAR PAL GEO